برطانیہ (03اپریل2020ء) برطانیہ میں ڈاکٹر کے بعد پاکستانی نژاد نرس اریما نسرین بھی دم تور گئی۔ تفصیلات کے مطابق اریما نسرین تین بچوں کی ماں تھیں جن میں 23 مارچ کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق اریما نسرین کا انتقال والسال مینر اسپتال میں ہوا جہاں وہ 16 برس سے نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کے لیے اپنی خدمات پیش کر رہی تھیں۔
مقتولہ کی بہن کزیمہ نسرین کا اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اریما میں اس وقت کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جب دنیا میں اسے سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا تھا۔ جب ان میں کورونا کی تصدیق ہوئی تو بظاہر اریما میں اس کی علامات موجود نہ تھیں ۔

مقتولہ کی بہن کزیمہ نسرین نے کہا میری بہن صرف 36 سال کی عمر میں وینٹی لیٹر پر چلی گئی اور وفات پا گئی۔ کزیمہ نسرین کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہو گا کیونکہ کورونا وائرس کوئی معمولی بیمار ی نہیں ہے۔

اریما نسرین کی وفات نے ان کے قرینی رشتہ داروں اور عزیزوں کو افسردہ کر دیا ہے جس کے بعد اریما کی قریبی دوست روبی اختر نے سوشل میڈیا پر اپنی دوست کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت پیار کرنے والی اور ملنسار لڑکی تھی۔ یاد رہے کہ پوری دنیا کی طرح برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ برطانیہ میں ابھی تک کورونا وائرس کی وجہ سے 33 ہزار 700 سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ3 ہزا ر کے قریب افراد اس مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔
حکومت کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ اس وائرس کو مزید پھیلنے سےروکا جا سکے۔ کچھ دن قبل آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خدشہ ہے کہ برطانیہ کی آدھی آبادی کورونا وائرس کا شکار ہو گئی ہو۔تعداد میں مزید لوگ اس مرض کا شکار ہو کر اضافہ کر سکتے ہیں۔اس لیے احتیاٰٰٰط ضروری ہے۔
Next
Newer Post
Previous
This is the last post.

0 Comments :

Post a Comment

 
Top