کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ کورونا پاکستان میں نہیں پھیلے گا ،عمران خان

کہا جاتا ہے کہ کورونا پاکستانیوں کوکچھ نہیں کہے گا، سوشل میڈیا کی باتوں پر نہ جانا، کورونا کسی کو نہیں چھوڑتا، اگر یہاں نہیں ہے تو اللہ کا شکر ہے، لیکن لوگ پاگل پن سے خود کومشکل میں نہ ڈالیں۔وزیراعظم کا گورنر ہاؤس میں تقریب سے خطاب
اسلام آباد (04 اپریل 2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ کورونا پاکستان میں نہیں پھیلے گی ،کہا جاتا ہے کہ پاکستانیوں کو کورونا کچھ نہیں کہے گا، سوشل میڈیا کی باتوں پر نہ جانا، کورونا کسی کو نہیں چھوڑتا، اگر یہاں نہیں ہے تو اللہ کا شکر ہے، لیکن لوگ پاگل پن سے احتیاط چھوڑ کرکے خود کومشکل میں نہ ڈالیں۔
انہوں نے آج گورنر ہاؤس پنجاب میں کورونا ریلیف فنڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک قوم کا امتحان وہی ہے، جو ایک انسان کا ہوتا ہے، اللہ پاک قرآن میں فرماتے ہیں کہ میں مشکل میں آپ کو آزماؤں گا۔ بالکل اسی طرح انسان کا بھی مشکل میں ہی ایمان کا پتا چلتا ہے۔ اگر ایک آدمی برے وقت میں مقابلہ کرتا ہے، پھر وہ زیادہ طاقتور ہوجاتا ہے۔
لیکن جو بزنس مین فراڈ کرتے ہیں وہ تباہ ہوجاتے ہیں۔
آج قوم کا امتحان ہے، مشکل وقت ایسا ہے کہ کسی کو تجربہ نہیں ہے کہ اس سے کیسے نمٹنا ہے؟ دنیا کے وہ ممالک جو مضبوط ہیں، ادارے مضبوط ، زبردست ہیلتھ سسٹم ہیں۔ امریکا نے 2000ارب ڈالر کا ریلیف پیکج دیا ہے، جبکہ ہم نے صرف8ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود ان کے حالات دیکھ لیں۔اگر ان ممالک یہ حال ہوسکتا ہے تو ہمارے لیے یہ بڑا امتحان ہے، ہمارے ہاں پہلے ہی پانچ کروڑ لوگ ایسے ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے ہیں،دووقت کی روٹی نہیں کما سکتے، پانچ کروڑ ایسے ہیں جن کو تھوڑا سا جھٹکا لگ گیا، وہ بھی نیچے چلے جائیں گے۔
پاکستانیوں کو ایک ایسی نظریاتی قوم بننا ہے، جس نظریے پر پاکستان بنا، اسلامی فلاحی ریاست۔دنیا میں ہماری عزت کم ہونے کی وجہ ہم اپنے ویژن اور نظریات سے پیچھے چلے گئے، آج پھر ایک چیلنج ہے، کہ کیا ہمارا ملک کھڑا ہوگا اور مضبوط ملک بن کر نکلے گا؟انہوں نے کہا اللہ پاک نے فرمایا کہ میرے نبی ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرو، ہمارے پیارے رسول ﷺ نے جو مدینہ کی ریاست بنائی تو وہ دنیا کیلئے ایک ماڈل تھا۔
وہاں انسانیت کا نظام تھا۔اس لیے مخیر حضرات کو آج کردارادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا بڑا پیکج دیا مزید بھی دیں گے۔ لیکن آج ہمارا دیہاڑی دار، رکشہ ڈرائیور، چھابڑی والا سب گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں ،ہم نے ان کا خیال رکھنا ہے۔ایک طرف ہم نے تمام مارکیٹس، اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے، دوسری طرف نچلے طبقے کو چلانا ہے۔
ہم نے شہروں میں ایسے لوگوں کے روزگار کیلئے کنسٹرکشن شعبے کو کھول دیا ہے، دیہاتوں میں زراعت کو کھولا ہوا ہے، وہاں بھی لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ٹائیگرز فورس کے 6 لاکھ رضاکار بن چکے ہیں، جہاں بھی کورونا پھیلے گی ہم وہاں فوری کام کریں گے۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کہ کورونا پاکستان میں پھیلے گی نہیں، کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کی قوت مدافعت ہے، یہاں کورونا اثر نہیں کرے گا۔
سوشل میڈیا کی باتوں پر نہ جانا، کورونا کسی کو نہیں چھوڑتا۔اگر یہاں نہیں ہے تو اللہ کا شکر ہے، لیکن غلطی میں احتیاط چھوڑ کر نقصان نہ کر بیٹھنا۔اس لوگ پاگل پن کرکے اپنے آپ کومشکل میں نہ ڈالیں۔انہوں نے کورونا ریلیف فنڈ سے سیاسی وابستگی سے بالا ہوکر امداد دی جائے گی، جیسے شوکت خانم میں سیاست کو نہیں دیکھا جاتا۔ تمام مخیر حضرات کو ایک چھتری تلے جمع کریں گے۔
تاکہ مستحق لوگوں تک امداد درست انداز میں پہنچ سکے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایکسپوسنٹر میں قرنطینہ سنٹر کا دورہ کیا، اور وہاں تشخیصی مرکز، کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سمیت انتظامات کا جائزہ لیا، وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے وزیراعظم کوپنجاب میں کورونا مریضوں اور انتظامات سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 9روز میں فیلڈ ہسپتال قائم کرکے ریکارڈ قائم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور نرسز، پیرامیڈیکل سٹاف نے ہمت نہیں ہارنی، بس لگن سے کام کرنا ہے۔ انشاء اللہ بہت جلد ہم کورونا سے نمٹنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

0 Comments :

Post a Comment

 
Top